سمت ۔۔ اردو ادب کا آن لائن جریدہ

Tuesday, January 17, 2006

غزل

فہیم احمد فہیم میئو

یہ حقیقت بھلےآشکارہ نہیں

پر محبت کےبن اب گزارہ نہیں

آؤ مل بیٹھ کر حل کریں مسئلہ

دُشمنی نےتو کچھ بھی سنوارہ نہیں

اب نکالو کوئی راہ چاہت بھری

اور اسکےسوا کوئی چارہ نہیں

دوستی میں الٰہی جتادےانہیں

یوں لڑائی میں تو کوئی ہارا نہیں

اپنی خوداری ہےسب سےپیاری ہمیں

اس کےبدلےمیں کچھ بھی گوارہ نہیں

زورِ بازو پہ اپنےبھروسہ کرو

ہم سےبڑھ کر کوئی بھی ہمارا نہیں

یہ جو وادی ہے، اسکےمکینوں کی ہے

کچھ ہمارا نہیں کچھ تمھارا نہیں

0تبصرہ جات:



<< واپس: