سمت ۔۔ اردو ادب کا آن لائن جریدہ

Wednesday, January 18, 2006

پابہ گُل

حمایت علی شاعر

صدیوں کا فاصلہ ہے جنگل سے میرے گھر تک

شاخِ ثمر بکف سے تخلیق کے ہنر تک

اُس پا پیادگی سے ، اِس برق پا سفر تک

یہ فاصلہ ہے میرے ذہن رسا کا ضامن

منزل سے تا بہ منز ل ہر نقش پا کا ضامن

ہر خواب، ہر حقیقت ، ہر ارتقا کا ضامن

اب میری دسترس میں سورج بھی ہے ہوا بھی

یہ پُر کشش زمیں بھی ، وہ بے کشش خلا بھی

اب تو ہے میری زد میں ، دنیا ئے ِ ما ورا بھی

پھر بھی نہ جانے کیوں میں جنگل کو اتنا چاہوں

فردوس گم شدہ کے موہوم خواب دیکھوں

آنگن میں کچھ نہیں تو ایک پیڑ ہی لگاؤں

0تبصرہ جات:



<< واپس: