سمت ۔۔ اردو ادب کا آن لائن جریدہ

Wednesday, January 18, 2006

ہار۔جیت

ریحانہ احمد

کسی بیدرد لمحے میں

کہا تھااُس نے یہ مجھ سے

مجھے تم سے محبت ہے

محبت ہے بڑی طاقت

محبت جیت جائے گی

زمانہ ہار جائے گا

میری خاموشی اس کو پھر

نہ اک پل بھی گوارا تھی

لگا پھر پوچھنے مجھ سے

نہیں تم کو یقین ہے کیا؟

کہو تو جاں ابھی دے دوں

ستارے توڑ لاوءں میں

نگر چندا کے جاوں میں

کروں اعلاں محبت کا؟؟؟

کہا میں نے نہ پھر بھی کچھ

مجھے اس کا یقیں کب تھی

وہ ساعت کیسی ظالم تھی

نہ تھا تب مجھ کو اندازہ

کہ لمحے،ساعتیں ،گھڑیاں

یہ ماہ و سال سب کے سب

پھسلتی ریت جیسے ہیں

ملا تھا کل مجھے وہ پھر

اکیلا تھا وہ پہلے سا

میری پوتی کو جب دیکھا

تو بولا مسکرا کےیوں

یہ بچے اچھے ہوتے ہیں

مگر سب کو نہیں ملتے۔۔۔۔۔۔